اسلام آباد کی خوبصورت مارگلہ پہاڑیوں میں واقع سیاحتی مقام دامنِ کوہ سے ریڑھی بانوں کو بے دخل کرنے کے اقدام پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے عبوری حکم جاری کرتے ہوئے سی ڈی اے کو فوری طور پر کارروائی سے روک دیا ہے۔
اس معاملے کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے کی۔ درخواست گزار ریڑھی بانوں کی نمائندگی بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے کی، جنہوں نے عدالت کے روبرو مؤقف اختیار کیا کہ سی ڈی اے نے حالیہ دنوں ایک نجی ریسٹورنٹ کی بندش کے ساتھ ہی بغیر کسی قانونی جواز کے دامن کوہ میں کام کرنے والے ریڑھی بانوں کو بھی وہاں سے ہٹا دیا، حالانکہ عدالت کا فیصلہ صرف مذکورہ نجی ریسٹورنٹ تک محدود تھا۔
وکیل نے مزید مؤقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کے سینئر جج اور سابق چیف جسٹس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، پہلے ہی ریڑھی بانوں کے حق میں فیصلہ دے چکے ہیں، جس میں انہیں روزگار جاری رکھنے کا حق دیا گیا تھا۔ ایسے میں سی ڈی اے کی جانب سے لائسنس یافتہ ریڑھی بانوں کے خلاف کارروائی غیر قانونی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد ریمارکس دیے کہ جن ریڑھی بانوں کے پاس قانونی لائسنس موجود ہے، ان کے کام میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔ عدالت نے سی ڈی اے کو واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ریڑھی بانوں کو روزگار سے محروم کرنا آئینی تقاضوں کے خلاف ہے۔
کیس کی مزید سماعت 30 جون کو مقرر کر دی گئی ہے۔